ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / نوح فساد کے نابالغ ملزم کو عدالت نے بری کیا، اہل خانہ میں خوشی کی لہر

نوح فساد کے نابالغ ملزم کو عدالت نے بری کیا، اہل خانہ میں خوشی کی لہر

Sat, 23 Nov 2024 11:38:40  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،23/نومبر (ایس او نیوز/پریس ریلیز) 31 جولائی 2023 کو ہریانہ کے نوح ضلع میں ہونے والے فسادات کے دوران پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کیا تھا۔ ان میں بھادس گاؤں کا ایک نابالغ لڑکا بھی شامل تھا، جسے تھانہ نگینہ میں ایف آئی آر نمبر 142 کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ جمعیۃ علماء ہند نے میوات فساد کے متاثرین کی بازآبادکاری اور متاثرہ مساجد کی مرمت میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور اب وہ بے قصور گرفتار شدگان کے لیے قانونی جنگ بھی لڑ رہی ہے۔

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر وکلاء کی قانونی جدوجہد سے گزشتہ سال ہی 589 افراد کو ضمانت حاصل ہو گئی تھی۔ تاہم ان کا مقدمہ اب ٹرائل پر ہے۔ بھادس کے ان مسلم نابالغ ملزم کو آج جوینائل معاملے کے ایڈیشنل سول جج نے باعزت بری کر دیا۔ عدالت نے مقدمہ کے فائل نمبر 2024/8241 کے سلسلے میں فیصلہ سنایا کہ ملزم کا فساد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اسے گناہ ناکردہ کی سزا نہیں دی جا سکتی ہے۔ مقدمے کی پیروی ایڈووکیٹ طاہر روپڑیا نے کی۔

نابالغ کے والد اسرالدین جو پیشہ سے بورویل مستری ہیں، نے اس کامیابی پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء کی جانب سے فراہم کی گئی قانونی امداد اور رہنمائی نے ان کے بیٹے کو انصاف دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

اس فیصلے پر مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند اور ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب مولانا یحییٰ کریمی نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالتی نظام اور انصاف کی فتح ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی انصاف کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ انھوں نے وکلاء حضرات کی جدوجہد کی بھی ستائش کی۔


Share: